بلوچستان اور الیکٹرانک میڈیا
میڈیا دور حاضر کے بنیادی مقاصد میں عوام ± النّاس کو ہر طرح کی معلومات بہَم پہنچانا، تشہیر اور تفریح شامل ہیں۔ اس کے لیے الیکٹرانِک میڈیا ، پرِنٹ میڈیا اور سوشَل میڈیا سبھی اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ میڈیا جدیدیت کا ایک اہم ہتھیار ہے کیونکہ جو ہمیں دکھایا جاتا ہے وہ ہماری سوچ اور شخصیت پر گہری چھَاپ ڈالتا ہے۔ میڈیا عوام کے ذہنوں کو کنٹرول کرتا ہے اور حکومت اور عوام کے درمیان رابطے کا کام کرتا ہے۔ عوام اپنے منتخب نمائندوں کی کارکردگی سے باخبر رہتے ہیں اور اس کے مطابق ردِ عمل یا رائے کا اظہار کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ میڈیا گورنمنٹ اور دوسرے اداروں کے کرپٹ سیاست دانوں کے اعمال سے پردہ اٹھا کر ان کی اصلیت عوام کو دکھاتا ہے۔ میڈیا ہی کے توسط عوام اسٹیل مل 26 ملین ڈالر کرپشن، رینٹل پاور کرپشن، حج کرپشن، پانامہ لیکس ، اشیانہ سکیم ، آیان علی منی لانڈرینگ ، وغیرہ جیسے کیسز سے آگاہ ہوسکے اور ناخواندگی کی بڑی شرح کے باوجود اس پر تنقید اور رائے دہی کی اہلیت رکھتے ہیں۔ اس طرح رائے عامہ سے جمہوریت کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
اس جمہوری نظام میں بلوچستان کانام دور دور تک نہیں ، بلوچستان کے عوام کو صوبے کی کوی خبر نہیں ،
عوام کو معلوم نہیں کہ ہمارے منتخب نمایندے کی کیا کارگردی ہے، صوبہ کی مختلف علاقوں اور بڑے بڑے شہروں میں کیا ہو رہا ھے ۔ اس بے خبری بڑی وجہ الیکٹرانک میڈیا ، ملک کے بڑے بڑے ٹی وی چینلز تو سندھ میں نالی بند ہونے کو کوریج دے سکتی ھے بلوچستان کی حکومت کی ایک خبر بھی کاسٹ نہیں کرتی ۔پنجاب میں گاے گہری کھای میں پنسی ہوی ھے اس کی خبر نشر ہوتی ھے بلوچستان کہ بڑے شہر خضدار میں دو گاڑیوں کی حادثہ کی خبر نہیں ، وہاں نواز شریف کی جہاز لینڈ کرنے کو ہے چوبیس گھنٹے لایو کوریج جاری ھے یہاں مستونگ میں سینکڑوں شہدا کی لاشیں گیرتی ھے کوی کوریج ھی نہیں ۔ بلوچستان معدنيات سے مالا مال صوبہ سونا اگتی زمین جس میں صنوبر جیسے نایاب درختو وادی زیارت کرومایٹ سونے کی دام مینگی معدنيات مسلم باغ سے کویلہ شارگہ اور ہرنای سے لوہا ،تامبا جیسے معدنیات
ان پر اج تک کوی پیکج میڈیا کی طرف سے نہیں جس سے پاکستان کی عوام ، دنیا کو معلوم ہو ۔
بلوچستان کی عوام کی ہمیشہ یہ شکایات رہی کہ میڈیا ہمارے صوبہ کو ترجی نہیں دیتی جس کی وجہ سے وفاقی حکومت بھی ان پر زیادہ ترجی کی ضیمت نہیں کرتی ۔ جس سے بلوچستان کی حق تلفی ہوتی ھے ۔ الیکٹرانیک میڈیا سے بلوچستان کی عوام کا اپیل ھے التجا کرتے ہیں کہ خدارا بلوچستان کو بھی کوریج دیا جاے تاکہ عام عوام کی آواز وفاق تک پونچھ سکے۔ے ان پر اج تک کوی پیکج میڈیا کی طرف سے نہیں جس سے پاکستان کی عوام ، دنیا کو معلوم ہو ۔
بلوچستان کی عوام کی ہمیشہ یہ شکایات رہی کہ میڈیا ہمارے صوبہ کو ترجی نہیں دیتی جس کی وجہ سے وفاقی حکومت بھی ان پر زیادہ ترجی کی ضیمت نہیں کرتی ۔ جس سے بلوچستان کی حق تلفی ہوتی ھے ۔ الیکٹرانیک میڈیا سے بلوچستان کی عوام کا اپیل ھے التجا کرتے ہیں کہ خدارا بلوچستان کو بھی کوریج دیا جاے تاکہ عام عوام کی آواز وفاق تک پونچھ سکے۔
میڈیا دور حاضر کے بنیادی مقاصد میں عوام ± النّاس کو ہر طرح کی معلومات بہَم پہنچانا، تشہیر اور تفریح شامل ہیں۔ اس کے لیے الیکٹرانِک میڈیا ، پرِنٹ میڈیا اور سوشَل میڈیا سبھی اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ میڈیا جدیدیت کا ایک اہم ہتھیار ہے کیونکہ جو ہمیں دکھایا جاتا ہے وہ ہماری سوچ اور شخصیت پر گہری چھَاپ ڈالتا ہے۔ میڈیا عوام کے ذہنوں کو کنٹرول کرتا ہے اور حکومت اور عوام کے درمیان رابطے کا کام کرتا ہے۔ عوام اپنے منتخب نمائندوں کی کارکردگی سے باخبر رہتے ہیں اور اس کے مطابق ردِ عمل یا رائے کا اظہار کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ میڈیا گورنمنٹ اور دوسرے اداروں کے کرپٹ سیاست دانوں کے اعمال سے پردہ اٹھا کر ان کی اصلیت عوام کو دکھاتا ہے۔ میڈیا ہی کے توسط عوام اسٹیل مل 26 ملین ڈالر کرپشن، رینٹل پاور کرپشن، حج کرپشن، پانامہ لیکس ، اشیانہ سکیم ، آیان علی منی لانڈرینگ ، وغیرہ جیسے کیسز سے آگاہ ہوسکے اور ناخواندگی کی بڑی شرح کے باوجود اس پر تنقید اور رائے دہی کی اہلیت رکھتے ہیں۔ اس طرح رائے عامہ سے جمہوریت کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
اس جمہوری نظام میں بلوچستان کانام دور دور تک نہیں ، بلوچستان کے عوام کو صوبے کی کوی خبر نہیں ،
عوام کو معلوم نہیں کہ ہمارے منتخب نمایندے کی کیا کارگردی ہے، صوبہ کی مختلف علاقوں اور بڑے بڑے شہروں میں کیا ہو رہا ھے ۔ اس بے خبری بڑی وجہ الیکٹرانک میڈیا ، ملک کے بڑے بڑے ٹی وی چینلز تو سندھ میں نالی بند ہونے کو کوریج دے سکتی ھے بلوچستان کی حکومت کی ایک خبر بھی کاسٹ نہیں کرتی ۔پنجاب میں گاے گہری کھای میں پنسی ہوی ھے اس کی خبر نشر ہوتی ھے بلوچستان کہ بڑے شہر خضدار میں دو گاڑیوں کی حادثہ کی خبر نہیں ، وہاں نواز شریف کی جہاز لینڈ کرنے کو ہے چوبیس گھنٹے لایو کوریج جاری ھے یہاں مستونگ میں سینکڑوں شہدا کی لاشیں گیرتی ھے کوی کوریج ھی نہیں ۔ بلوچستان معدنيات سے مالا مال صوبہ سونا اگتی زمین جس میں صنوبر جیسے نایاب درختو وادی زیارت کرومایٹ سونے کی دام مینگی معدنيات مسلم باغ سے کویلہ شارگہ اور ہرنای سے لوہا ،تامبا جیسے معدنیات
ان پر اج تک کوی پیکج میڈیا کی طرف سے نہیں جس سے پاکستان کی عوام ، دنیا کو معلوم ہو ۔
بلوچستان کی عوام کی ہمیشہ یہ شکایات رہی کہ میڈیا ہمارے صوبہ کو ترجی نہیں دیتی جس کی وجہ سے وفاقی حکومت بھی ان پر زیادہ ترجی کی ضیمت نہیں کرتی ۔ جس سے بلوچستان کی حق تلفی ہوتی ھے ۔ الیکٹرانیک میڈیا سے بلوچستان کی عوام کا اپیل ھے التجا کرتے ہیں کہ خدارا بلوچستان کو بھی کوریج دیا جاے تاکہ عام عوام کی آواز وفاق تک پونچھ سکے۔ے ان پر اج تک کوی پیکج میڈیا کی طرف سے نہیں جس سے پاکستان کی عوام ، دنیا کو معلوم ہو ۔
بلوچستان کی عوام کی ہمیشہ یہ شکایات رہی کہ میڈیا ہمارے صوبہ کو ترجی نہیں دیتی جس کی وجہ سے وفاقی حکومت بھی ان پر زیادہ ترجی کی ضیمت نہیں کرتی ۔ جس سے بلوچستان کی حق تلفی ہوتی ھے ۔ الیکٹرانیک میڈیا سے بلوچستان کی عوام کا اپیل ھے التجا کرتے ہیں کہ خدارا بلوچستان کو بھی کوریج دیا جاے تاکہ عام عوام کی آواز وفاق تک پونچھ سکے۔
No comments:
Post a Comment